آج کے اس پوسٹ میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ چیچک کی بیماری کیوں ہوتی ہے اس کی شناخت کرنے کا طریقہ کیا ہے اور اس کا گھریلو علاج اور اس کی تیار شدہ یونانی دعائیں کون کون سی مارکیٹ میں موجود ہیں جن کو آپ استعمال کر کے اس بیماری سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔
Table of Contents
چیچک کی بیماری کیوں ہوتی ہے
اس بیماری کو گھریلو زبان میں ماتا بھی کہتے ہیں۔ یہ بیماری عموماً بچوں کو ہوتی ہے جن کی فطرت شروع سے ہی گرم ہوتی ہے اور جن کی عمر دو سے چار برس کے درمیان ہوتی ہے۔ کبھی کبھی یہ عورتوں اور جوانوں کو بھی ہوجاتی ہے۔ اس بیماری کے پھیلنے کی وجہ وائرس ہے اس کے جراثیم تھوک پیشاب اور پاخانہ میں پائے جاتے ہیں۔ یہ جراثیم ہوا میں شامل رہتے ہیں اور سانس لیتے وقت میری انسان کے اندر چلے جاتے ہیں۔
چیچک کی بیماری کی شناخت
چیچک ہونے پر پہلے جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے یہ بخار 104 ڈگری فارن ہائٹ ہو جاتا ہے۔ بچے کو بے چینی ہونے لگتی ہے مریض کو پیاس زیادہ لگتی ہے اور جسم میں تیز درد ہوتا ہے۔ دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے اور زکام کی شکایت بھی ہونے لگتی ہیں۔ دو تین دن کے بعد بخار تیزی پکڑنے لگتا ہے اور جسم پر سرخ دانے نکل آتے ہیں۔ دانوں میں پانی جیسا مواد پیدا ہو جاتا ہے ایک ہفتے می دانے پکنے لگتے ہیں۔ دانوں پر کھرنڈ جم جاتی ہے کچھ دنوں کے بعد کھرنڈ اتر جاتی ہے لیکن دانے بنے رہتے ہیں۔
چیچک کی بیماری کا گھریلو علاج
مریض کے بستر پر نیم کی پتیاں رکھ دیں۔ بستر صاف ستھرا رکھیں۔ نیم کی کونپلوں کو پیس کر چھوٹی چھوٹی گولیاں بنا لیں۔ ایک گولی صبح اور ایک گولی شام کو دودھ کے ساتھ استعمال کروائیں۔ گرمی کے دن ہو تو نیم کی ٹہنی سے ہوا کریں۔ اس سے چیچک کے دانوں میں موجود جراثیم جلد ہی ختم ہو جاتے ہیں۔
چیچک کے مریض کو صبح کے وقت اس کے پتوں کا آدھا چمچ رست پلائیں۔
بخار کو کم کرنے کے لیے تم سے کی بھیج اور دھلی ہوئی اجوائن پیش کر مریض کو پانی کے ساتھ دیں۔
شہد چٹانے سے بھی مریض کو کافی آرام ملتا ہے۔
چیچک کے داغوں میں ناریل کے تیل میں کافور ملا کر لگائیں۔
نیم کے تیل میں آک کے پتوں کا رس ملا کر دانوں پر لگائیں۔
کچا دنیا سو گرام اور زیرہ پچاس گرام بارہ گھنٹے تک پانی میں بھگو دیں اور پھر دونوں کو پانی میں متھ کر پانی چھان کر بوتل میں بھر لے بچے کو پیاس لگنے پر بار بار پانی پلائیں۔
دانوں پر نیم کی چھال کو پانی میں گھسا کر لگائیں۔
چیچک کے داغوں پر پانی میں ہلدی گول کر لگائیں۔
مریض کو توے پر منعقد بون کر کھلانے سے بھی چیچک کی بیماری ختم ہو جاتی ہے۔
سنگترے کے چھلکوں کو پیس کر دانتوں پر لگائیں اس سے بھی نیچے کی بیماری میں کافی فرق پڑتا ہے۔
چیچک کی بیماری کے لئے تیار شدہ یونانی دوائی
خمیرا مروارید
تین گرام دن میں دو بار لیں
خمیرہ گاوزبان سادہ
چار گرام دن میں دو بار لیں
شربت خاکسی
تیس ملی لیٹر پانی کے ساتھ دن میں دو بار لیں۔
شربت عناب
تیس ملی لیٹر پانی کے ساتھ دن میں دو بار استعمال کریں۔
غذا اور پرہیز
چھوٹے بچوں کو دودھ مونگ کی دال روٹی ہری سبزیاں اور موسمی پھل دینے چاہیے۔
تلی ہوئی چیزیں گرم مصالحے والی چیزیں اور ٹھنڈی یا زیادہ گرم چیزیں نہیں دینی چاہیے۔
اگر بخار تیز ہو تو دودھ اور چائے کے علاوہ کچھ نہ دیں۔