آج کے اس پوسٹ میں ہم آپ کو ملیریا بخار کی علامات وجوہات اور اس کا علاج مکمل تفصیل کے ساتھ بتائیں گے۔
Table of Contents
ملیریا بخار کونسی بیماری ہے
یہ ایک متعدی بیماری ہے اور عموما برسات کے موسم میں پھیلتی ہے۔ چونکہ یہ بیماری مچھروں کے ذریعے پھیلتی ہے، اس لیے برسات کے موسم میں ہی زیادہ بڑھتی ہے۔ یہ مچھر پانی کے گڑھوں، جوہڑوں، نالیوں وغیرہ کے رکے ہوئے پانی پر آ بیٹھتے ہیں۔ انہیں میں ملیریا پھیلانے والے اینو فلیز مچھر بھی ہوتے ہیں۔ یہ مچھر ملیریا کے مریض کے خون کو چوس لیتے ہیں۔ یہی مچھر جب کسی تندرست شخص کو کاٹتے ہیں تو وہ اس بیماری میں گرفتار ہو جاتا ہے۔
ملیریا بیماری کی شناخت
ملیریا بخار میں مریض کے سر میں درد، سر میں درد، دل متلانا، قے ہونا، سردی لگ کر تیز بخار چڑھنا اور اترتے وقت سینے وغیرہ کی علامات دکھائی دیتی ہیں۔
ملیریا بیماری میں خاص احتیاط
برسات کے موسم میں جوہڑوں، گڑھوں نالیوں وغیرہ میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ کیونکہ مچھر اس گندے پانی میں ہی انڈے دیتے ہیں۔ جراثیم کش دوائیں جوہڑوں، تالابوں اور نالوں میں چھڑکیں۔ پانی کو ابال کر پئیں اور پتوں والی سبزیاں نہ کھائیں۔
ملیریا بخار کا گھریلو علاج
ملیریا بخار کا گھریلو علاج مندرجہ ذیل ہے۔
ایک چمچ زیرہ پیس لیں اس میں دس گرام گڑ میں ملا لیں۔ اس کی تین خوراکیں کریں بخار چڑھنے سے پہلے صبح دوپہر اور شام کو اس دوا کا استعمال کریں۔
پسا ہوا دھنیا آدھا چمچ ادرک آدھا چمچ اجوائن آدھا چمچ اور چٹکی بھر نمک چاروں کو ہم وزن لے کر چورن بنالیں۔ پانی کے ساتھ اس چورن کو دن میں تین بار استعمال کریں۔
ملیریا بخار ہونے پر دس عدد تلسی کے پتے دس عدد سیاہ مرچ اور دو چمچ چینی تینوں کو ایک کپ پانی میں ابال کر کھانا بنا لیں۔ اس کاڑھے کی تین خوراکیں کریں اور صبح دوپہر شام کو پئیں۔
آدھا پیاز کا ٹکڑا لے کر اس کا رس نکال لیں۔ اس میں ایک چٹکی سیاہ مرچ کا چورن ملا لیں۔ صبح اور شام اس کا استعمال کریں۔
ملیریا کے مریض کو چکوترے کا رس گرم کر کے پلایا جائے۔
چرائتے کا رس دس گرام اور سنگترے کا رس دس گرام ان دونوں کو ملا کر مریض کو دن میں تین بار پلائیں۔
ملیریا کے مریض کو امرود اور سیب کا رس دینا چاہیے یہ بخار کو چڑھنے نہیں دیتا۔
تھوڑے سے نیم کے پتے اور دس سے آٹھ عدد سیاہ مرچ لے کر ایک کپ پانی میں ابال لیں۔ پانی جب آدھا کا باقی رہ جائے تو مریض کو دو بار دن میں پلائیں۔
جامن کے درخت کی چھال کو خشک کر کے پیس لیں۔ اس میں تھوڑا سا گھڑ ملا لیں۔ دونوں کی مقدار دس بارہ گرام ہونی چاہیے اس کو کھانے سے ملیریا بخار دور ہو جاتا ہے۔
نیم کے پانچ عدد پتے اور تلسی کے پانچ عدد پتے اور ایک چمچ لیموں کا رس تینوں کی چٹنی بنا کر صبح و شام استعمال کرنے سے ملیریا بخار ختم ہو جاتا ہے۔
ملیریا بخار کا آیورویدک کے علاج
آ ک کے تھوڑے سے پتوں پر نمک لگا کر انہیں جلا کر راکھ بنا لیں۔ اس راک میں سے دو چٹکی چورن شہد کے ساتھ لیں۔
پانچ گرام انجیر سرکہ میں ڈبو کر ایک ہفتہ استعمال کریں۔
چھلی ہوئی ملٹھی 10گرام، خراسانی اجوائن 5 گرام اور تھوڑا سا سوندھا نمک۔ ان سب کا کاڑھا بنا کر دن میں تین چار بار مریض کو پلائیں۔
ملیریا بخار کے لئے تیار شدہ یونانی دوائی
حب شفا
ایک گولی دن میں دو بار پانی کے ساتھ لے
حب بخار
ایک گولی دن میں دو بار پانی کے ساتھ لیں
شربت بادیاں
پچیس ملی لیٹر پانی میں ملا کر صبح و شام لیں
شربت بزوری بارد
اس شربت کو 25 ملی لیٹر پانی میں مکس کر کے لیں۔
شربت بنفشہ
اس شربت کا استعمال 25 لیٹر پانی کے ساتھ کریں۔
قرص طباشیر لولوی
اس کو تین گرام پانی کے ساتھ لیں۔
ملیریا بخار کا ہومیوپیتھک علاج
سردی لگنے سے پہلے پیاس لگنا، بخار 150 کے قریب سفر نہایت ہو جائے۔ سارے جسم میں کپکپی اور جلن، رات کے وقت پسینہ آنا، بخار اترنے پرسستی، زبان سفید ہو جانا، ان علامات میں سلفر30 یا 200 دیں۔
شام کو چڑھنے والا بخار، بہت زیادہ سردی لگنا، پیٹ پھول جانا، قبض کی شکایات، جگر میں درد اور سوزش معلوم ہونا، ایسی علامات میں لائیکوپوڈیم 30 دیں۔
کوئی بھی علاج استعمال کرنے سے پہلے اپنے قریبی معالج سے لازمی رابطہ کرلیں۔