پودینہ دراصل ایک پودے کے پتے ہیں جن سے خوشبو آتی ہے اور وہ کئی امراض کا شافی علاج ہیں۔ پودینے کی دو اقسام ہیں بستانی اور پہاڑی۔ برصغیر میں پودینہ اپنی دلفریب خوشبو اور خوبیوں کے باعث وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ قدیم یونانی اور رومی پودینے کی افادیت سے واقف تھے۔ ہمارے یہاں پودینہ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے اسے گھروں کے کچے صحن اور گملوں میں بھی لگایا جاسکتا ہے۔
چینی اور جاپانی معالج گزشتہ دو ہزار سال سے پودینہ سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔ پودینے کی کاشت کے لیے انڈونیشیا اور افریقہ سرفہرست ہیں لیکن یہ پودا گرم خطوں میں عام اگتا ہے۔ کشمیر میں زیادہ کاشت کیا جاتا ہے۔ کا آبائی وطن یورپ کا گرم خطہ ہے۔
Table of Contents
پودینے کے غذائی اجزاء
تبدیلی میں بہت سے وٹامن اور معدنیات وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں ایک سو گرام پودینے کے اجزاء یا کچھ یوں ہیں؛
رطوبت 84.9 فیصد، پروٹین 4.8 فیصد، چکنائی 0.6 فیصد، معدنی اجزا 1.9 فیصد، ریشہ 2.0 فیصد، روغنیات 5.8 فیصد۔
اس کے معدنی اور حیاتینی اجزاءمیں کیلشیم 200 ملی گرام، فاسفورس 62 ملی گرام، فولاد 15.6 ملی گرام، وٹامن سی 27 ملی گرام اور کچھ مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس، وٹامن ڈی اور ای بھی شامل ہیں۔ اس کے ایک سو گرام میں 278 حرارے ہوتے ہیں۔
پودینے کے حیران کن فوائد
تازہ اور خشک پودینہ چٹنی اور جیلی میں استعمال ہوتا ہے۔ کھانوں کی لذت اور ذائقہ بڑھانے کے لئے کھانے میں ڈالا جاتا ہے۔ پودینہ مختلف امراض کے علاج کے لیے بھی کام آتا ہے لہذا اسے سکھا کر گھر میں رکھنا چاہیے کہ بوقت ضرورت کام آئے۔
پودینے کے ویسے تو بہت زیادہ فوائد ہیں لیکن ان میں سے چند ایک مندرجہ ذیل ہیں۔
سانس کی بیماریاں
پودینہ دمہ کے مریض کے لئے اکسیر ہے۔ قدیم حکما حاضرات دمے کا دورہ روکنے کے لئے مریض کو دیں نہ دیتے تھے۔ جس سے سانس کی نالی کی رکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔ یہ پھیپھڑوں کو توانائی بخشتا اور جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے۔ اس سے سانس کی بو ختم ہو جاتی ہے۔
دل کے امراض
پودینہ خون پتلا کرتا ہے جب خون گاڑھا ہونے کے باعث دل کی کارکردگی متاثر ہو دباؤ درد اور بے چینی کا شکار ہو تو پودینہ مفید ہے۔ خصوصا جب ہاضمے کی خرابی اور ریا حی کیفیت اس قسم کے حالات کا سبب ہو۔
ناک کان اور گلے کے امراض
پودینے سے گلے کے امراض سے تحفظ ملتا ہے۔ ایسے افراد جنہیں اپنے روزمرہ معاملات کے لئے بلند آواز میں بولنا پڑتا ہے مثلا خوانچہ فروش، مقرر یا گلوگار وغیرہ وہ پودینے کے جوشاندے کے غرارےکریں۔ اس طرح گلا بیٹھنے یا اس میں درد کی شکایت سے محفوظ رہیں گے۔ ہرے پودینے کے پتوں کا عرق چند قطرے ناک میں ڈالنے سے نزلہ زکام میں افاقہ ہوتا ہے۔
نظام ہضم کے لیے
ہیضہ کے مریض کو پودینہ چھ ماشے اور الائچی تین ماشہ پانی میں جوش دے کر پلانے سے متلی اور قے رک جاتی ہے اور پیٹ کا درد ختم ہو جاتا ہے۔
پودینے کے ایک چمچ بھر رس میں لیموں کا ایک چمچ چیرس اور حسب منشا شہد ملا کر پینے سے بدہضمی گیس اور گرمیوں کے اسہال میں افاقہ ہوتا ہے۔ یہ مشروب دن میں تین بار پینا چاہیے۔ پودینہ کے سفوف کو پانی میں ملا کر پینے سے ہاضمہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔ پودینہ کو دودھ یا چائے میں جوش دے کر گرم یا نیم گرم پینے سے پیٹ درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔ پودینے کے بیچ بدہضمی کے باعث ہونے والے پیٹ درد کا شافی علاج ہے۔ پودینہ کے استعمال سے پیٹ کے کیڑے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔
دانتوں کا علاج
مسوڑھوں کی سوزش یا خون بہنا، دانت درد اور کمزور دانتوں کے لیے پودینہ اکسیر ہے۔ کئی ٹوتھ پیسٹ میں پودینہ شامل ہوتا ہے کیوں کہ یہ دانتوں کی صحت کے لئے مفید ہے۔ پودینے میں موجود کلوروفیل اور جراثیم کش اجزا منہ کو تازہ رکھتے ہیں اور ناگوار بو کو ختم کرتے ہیں۔ پودینے سے ذائقہ کی حس بہتر ہوتی ہے۔
جلد کے امراض
علاج بالغذا کے معالجین کے مطابق پودینہ کا قہوہ روزانہ ایک پیالی صبح و شام پینا نہ صرف نظام ہضم کو بہتر کرتا ہے۔ بلکہ پینے والے کو خوبصورت اور صحت مند بناتا ہے۔ پودینہ جلد کو رونق بخشتا ہے۔ تازہ پودینے کا رس روزانہ رات کو چہرے پر لگانا چہرے کی کیل پھنسیاں ٹھیک کرنے کے ساتھ ساتھ جلد کی خشکی دور کرنے کا سبب بنتا ہے۔ اگر کسی زہریلے کیڑے نے کاٹ لیا ہو تو دی نہ ملنے سے جلن اور درد میں افاقہ ہوتا ہے۔ جلد کی سوزش اور خارش کے خاتمے کے لیے پودینہ کا رس متاثرہ جگہ پر لگائیں۔